جب ایک مسلمان قبرستان آنے لگتا ہے تو تمام قبروں والے اس اُمید میں انتظار کرتے ہیں کہ فاتحہ شریف پڑھے گا‘ بصورت دیگر تمام قبروں والے 40 قدم تک اس کے ساتھ ساتھ چلتے جاتے ہیں کہ شاید فاتحہ شریف پڑھ لے۔
(محمد عثمان چغتائی)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم!میں آپ کی خدمت میں نہایت ہی عمدہ اور مغفرت سے بھرپور وظیفہ پیش کررہا ہوں‘ اس وظیفے کی میری طرف سے تمام قارئین کو اجازت ہے۔
پہلے تین مرتبہ اَعُوْذُ بِاللہِ السَّمِیْعِ الْعَلِیْمِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ۔ پڑھیں پھر ایک مرتبہبِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھیں۔
پڑھنے کے بعد سورۂ حشر کی آخری تین آیات
ہُوَ اللہُ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّھَادَۃِ ہُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ ﴿۲۲﴾ ہُوَ اللہُ الَّذِیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلٰمُ الْمُؤْمِنُ الْمُہَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ سُبْحٰنَ اللہِ عَمَّا یُشْرِکُوْنَ ﴿۲۳﴾ہُوَ اللہُ الْخٰلِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی یُسَبِّحُ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِۚ وَ ہُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ ﴿۲۴﴾ پڑھیں۔
(فجر کی نماز سے پہلے یا فوراً بعد سورج طلوع ہونے سے پہلے پہلے پڑھیں) تو شام تک ستر ہزار فرشتے اس کیلئے استغفار کرتے ہیں اور اس دن پڑھنے والا مرے تو شہید ہو اور اگر یہ تمام چیزیں شام کے وقت پڑھے صبح تک یہی فضیلت ہے۔(معارف القرآن جلد8)
2۔ سیدالاستغفار: اَللّٰھُمَّ اَنْتَ رَبِّیْ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ خَلَقْتَنِیْ وَاَنَا عَبْدِکَ وَاَنَا عَلٰی عَھْدِکَ وَوَعْدِکَ مَااسْتَطَعْتُ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَاصَنَعْتُ اَبُوْءُلَکَ بِنَعْمَتِکَ وَاَبُوْ ءُ بِذَنْبِیْ فَاغْفِرْلِیْ فَاِنَّہٗ لَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ اِلَّآ اَنْتَ (مزید ایک بہت ہی پیارے بزرگ نے اس میں تھوڑا سا اضافہ کیا ہے اِلَّا اَنْتَ کے بعد وَاغْفِرْلِکُلِّ مُؤْمِنٍ وَّمُؤْمِنَۃٍ بھی پڑھ لیں) تین بار یا ایک بار پڑھنے سے گناہ معاف ہوں گے اور اس دن یا رات مرے تو شہید اور اپنے جس فعل سے نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے اللہ تعالیٰ جل شانہٗ اس سے محفوظ رکھتا ہے۔(حصن حصین)
3۔لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہُ الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِیْنُ کو صبح و شام پڑھنا ہے۔ صبح و شام کی تعریف بھی پڑھ لیں آدھی رات ڈھلے سے سورج کی پہلی کرن چمکنے تک صبح ہے‘ اس سارے وقفے میں جو کچھ پڑھیں گے اس کو صبح میں پڑھنا کہیں گے اور دوپہر ڈھلے (یعنی ابتدائے ظہر سے لے کر غروب آفتاب تک شام ہے اس سارے وقفے میں جو کچھ پڑھیں گے اسے شام میں پڑھنا کہتے ہیں) اس کو سو بار صبح اور شام پڑھنے سے انشاء اللہ دنیا میں فاقہ نہیں ہوگا‘ حشر میں گھبراہٹ نہیں ہوگی اور قبر میں وحشت نہ ہوگی۔
اپنے پیاروں کی قبر کو نورانی اور کشادہ بنائیں
(محمد ایوب شاہد‘ تونسہ شریف)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میت پر پہلے دن اور پہلی رات سب سے زیادہ سخت وقت آتا ہے تم لوگ صدقہ دیکر اپنی میت پر رحم کرو۔ لوگوں نے عرض کیا یارسول اللہ ﷺ اگر ہم صدقہ دینے کو کچھ نہ پائیں تو آپ ﷺ نے فرمایا دو رکعت نماز ادا کریں۔ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد آیۃ الکرسی اور سورۂ تکاثر ایک ایک بار اور سورۂ اخلاص 11 بار پڑھے۔ نماز سے فارغ ہوکر 70 بار مجھ پر درود بھیجے اور اس کا ثواب میت کو بھیجےتو اللہ تعالیٰ اس میت کی طرف ستر فرشتے بھیجتے ہیں ہر فرشتہ کے ساتھ لباس اور تحفہ جنت کا ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی قبر کو نورانی کرتا ہے اور لحد کشادہ کرتا ہے۔ (احسن المبشرات از شیخ احمد مکی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ)
حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب ایک مسلمان قبرستان آنے لگتا ہے تو تمام قبروں والے اس اُمید میں انتظار کرتے ہیں کہ فاتحہ شریف پڑھے گا‘ بصورت دیگر تمام قبروں والے 40 قدم تک اس کے ساتھ ساتھ چلتے جاتے ہیں کہ شاید فاتحہ شریف پڑھ لے۔ زہے سعادت اگر وہ پڑھ لے تو وہ خوش خوش واپس آتے ہیں ورنہ محروم ہوکر لوٹتے ہیں۔ (خزانۃ الروایات)
تحفہ حسینی اور فتاویٰ جلالی میںلکھا ہے کہ جو شخص زیارت قبور کیلئے ستر قدم تک چل کر آتا ہے اللہ تعالیٰ اس کے نامہ اعمال میں ستر حج کا ثواب لکھتے ہیں۔
اب ہم خود غور کرلیں کہ ہم اپنے مرحوم بہن بھائیوں کا کس طرح خیال رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں عمل کی توفیق دے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں